Breaking News
recent

عمران خان ووٹ کا بہتر حق دارکیوں

اِس بات میں کوئی شبہ نہیں کے عمران خان نے جس منشور اور عزم کے ساتھ تحریک انصاف کی صورت میں انقلاب کا علم بلند کیا تھا آج وہ انقلاب کا عزم روایتی سیاست کی شکل میں تبدِیل ہو چکا ہے . میں عمران کی سیاسی جدوجہد کا مشاہدہ پچھلے 15 سال سے کر رہا ہوں اور وہ دور بھی یاد ہے جب عمران خان ملک میں انقلااب ایک تحریک کی صورت لانا چاہتے تھے اور ملک کے کونے کونے میں موجود اسکول اور کالجز میں جاتے تھے لیکن اِس ملک کے جمھور نے ایسی تبدیلی کو کوئی پذیرائی نہ دی اور آخر عمران کو اپنے فطری طریقہ کار سے ہٹ کر روایتی سیاست میں آنا پڑا اور وہی فرسودہ اور پُرانے چہروں کو اپنی جماعت میں رکھنا پڑا . میں آج بھی اِس امر میں عمران سے بڑھ کر اپنی جمھور کا قصور سمجھتا ہوں جنہوں نے ازخود اپنی سوچ کا معیار بلند کرنے کے بجائے لیڈر کے معیار کو پست کیا . اِس تمام تر تبدیلی کے باوجود میں عمران خان کو نسبتاّ ووٹ کا بہتر حق دار سمجھتا ہوں اور خان صاحب کو باقی لوگوں پر ترجیح دینے کی کچھ وجوہات ہیں جو درج ذیل ہیں :

1- عمران خان پر آج تک کسی کے قتل کا الزام نہیں جب کہ باقی تمام پارٹیوں پر ایسے کئی الزام بھی ہیں اور کیس بھی چل رہے ہیں جن میں ماڈل ٹاؤن کا واقعہ اور عزیر بلوچ جیسے لوگ مثال ہیں

2- عمران خان کی کوئی جائِداد باہر نہیں ہے جو کے اِس چیز کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں اس کا یہاں سے کوئی غبن کر کے بھاگنے کا کوئی بندوبست نہیں ہے جب کہ باقی تمام لیڈرز کے ثابت شدہ گھر اور جایدادیں باہر ہیں جو ان کے اس وقت کے لیے سہارا ہیں جب اِس ملک میں سہی احتساب کا بول بالا ھوگا

3- عمران خان کے کوئی بچے یا بہن بھائی سیاست میں نہیں ہیں لہذا کسی قسِم کے جذباتی دباؤ میں نہیں آ سکتا اور نا اسے کبھی اِس بات کی ضرورت ھوگی کے اپنے خاندان کے پاپ چھپانے کے لیے اسے جھوٹ پر جھوٹ بولنے پڑیں

4- عمران خان ایک وہ لیڈر ہے جس نے پاکستان کے لیے تب بے لوث خدمت کی جب سیاست سے اس کا دور دور تک کوئی واسطہ نا تھا لہذا ملک کی خدمت کا جذبہ اس میں پہلے سے تھا جس کے لیے اس نے سیاست کا ، جھموریت کا رستہ اپنایا جو کے ہر لحاظ سے ایک قابل ستائش اور قابل اعتماد اقدام ہے

5- عمران خان ایسا لیڈر ہے جو وڈیرہ یا سرمایہ دار نہیں ہے ، یہ بات اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کے کاروباری سرمایہ کار اور جھموریت کا چولی دامن کا ساتھ ہے . ایک کاروباری لیڈر کبھی اپنے ملک کو کاروبار پر ترجیح نہیں دے سکتا لہذا عمران کے پاس ملک کے علاوہ کوئی دوسری ترجیح نہیں ہے

6- عمران خان وہ لیڈر ہے جو کسی آمر کی پیداوار نہیں ہے . ساری دنیا جانتی ہے بھٹو ایوب خان کو اپنا باپ کہتا تھا اور نواز ضیا الحق کو اپنا پیر و مرشد . اگر کسی کی سیاسی پروان میں اتنی گہری واباستگی نہیں ہے تو وہ صرف عمران ہے

7- علم و ادب کی بات کریں تو کسی بھی بڑی سیاسی پارٹی میں عمران خان کا کوئی ہم پلہ نہیں ملتا جس سے اِس کا موازنہ بھی کیا جا سکے . چند موٹے موٹے حقائق اِس بات کی صفائی میں یہ كے عمران ابھی تک میرے ناقص علم کے مطابق 8 کتابیں لکھ چکا ہے ، براڈفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر رہا ، نمل یونیورسٹی کا بانی ہے اور خود کی تعلیم پاکستان اور بین الااقوامی اعلی ترین اداروں سے ہے

8- عمران خان مشرقی چولا پہن کر اندر سے مغربی ثقافت کی حسرت کرنے والا نہیں بلکہ مشرقی اور مغربی دونوں ثقافتوں میں زندگی گزار کر نتیجتاً اِسلام کو اپنا مذہب سمجھ کر اس پہ فخر کرنے والا انسان ہے جس میں کسی قسِم کا احساس محرومی نہیں . جہاں باقی لیڈر دوسرے مذاہب کے لوگوں میں جا کر داد سمیٹنے کو بھگوان اور اللہ میں فرق بھول جاتے ہیں وہاں عمران جیسا بندہ فخر سے اِسلام اپنا مذہب بتاتا ہے اور اسے صحیح ثابت کرنے کی ہمت رکھتا ہے . متعدد بین الااقوامی مشہور شخصیات کا عمران کی تبلیغ پر مسلمان ھونا اِس کا ثبوت ہے جو کسی اور سیاسی لیڈر کے نصیب میں نہیں ہوا

9- عمران خان کسی ملک كے صدر کے سامنے پرچیاں نہیں پڑھے گا بلکہ ایک متوازن شخصیت کی طرح شانہ بشانہ مخالف شخصیت كے ساتھ معاملات کو دیکھنے کی کابلیت رکھتا ہے

10- عمران خان جھموری نظام کی ضرورت ہے ، باقی سب لوگ ایک سے زیادہ مواقع لے چکے اور اپنا کردار دکھا چکے جو کسی صورت کابل قبول نہیں ہیں . جھموری نظام ہمیں موقع دیتا ہے تاریخ کو نہ دہرانے کا ، لہذا یہ نظام کی ترجیح ہے کے نئے بندے کو موقع دیں . اگر وہ اچھا کام کرے تو ٹھیک نہیں تو اِس کی سیاست کی بھی قبر بنا دیں اور اگلے کو موقع دیں

11- اور آخر میں یہ كے 5 سال کے پی کے میں گورنمنٹ کے بَعْد پہلی بار وہاں کے عوام میں کسی گورنمنٹ کو سراہا جا رہا ہے اور لوگوں میں پہلی بار قدرے اطمینان دیکھا جا رہا ہے اور متوقع ہے کے کے پی کے کی تاریخ میں کوئی پارٹی دوسری بار اقتدار کا موقع حاصل کرے گی



from Pakistani Talk Shows, Pakistan Latest News, Breaking News Pakistan https://ift.tt/2LPH9EU
via

No comments:

Powered by Blogger.